گہرا، گہرائی، گہری

View from Trail-3 Margalla Hills Islamabad

جب گہری سوچ رکھنے والا، گہری خاموشی میں بیٹھ کر، کسی گہری تحریر کو گہرائی سے پڑھتا ہے، تو وہ گہرے لفظ صرف پڑھتا نہیں، اُن میں ڈوب جاتا ہے۔ وہ گہرائی، جو عام نظر سے اوجھل ہوتی ہے، اُس کے اندر ایک گہرا عکس چھوڑ جاتی ہے۔ تب ہر عام بات بھی اُسے غیر معمولی لگنے لگتی ہے، اور ہر سادہ جملہ، ایک گہرا مفہوم لے کر دل میں اترتا ہے۔ کیونکہ اصل علم وہی ہے، جو گہرائی میں جا کر محسوس ہو—نہ کہ صرف سطح پر بہہ جائے۔

1.
کبھی کبھار ایک گہری خاموشی، ہزاروں گہری باتوں سے زیادہ بولتی ہے۔ گہرے احساسات کو لفظوں کی ضرورت نہیں ہوتی، وہ بس دل کی گہرائیوں سے نکل کر نگاہوں میں جھلک جاتے ہیں۔ گہرائی وہی ہے، جو سنائی نہیں دیتی، صرف محسوس ہوتی ہے۔


2.
گہری سوچ رکھنے والوں کی باتیں اکثر دیر سے سمجھی جاتی ہیں، کیونکہ وہ سطحی نہیں ہوتیں۔ ان کی ہر بات میں ایک گہرائی چھپی ہوتی ہے، جو صرف وہی دیکھ سکتا ہے جو خود بھی اندر سے گہرا ہو۔ ورنہ دنیا تو صرف شور سنتی ہے، خاموشی میں چھپی گہرائی نہیں۔


3.
جو لوگ گہری نظر سے دیکھنا جانتے ہیں، وہ ہر عام منظر میں بھی ایک خاص گہرائی تلاش کر لیتے ہیں۔ گہرے لوگ دنیا کو ویسا نہیں دیکھتے جیسی وہ ہے، بلکہ جیسے وہ اندر سے محسوس کرتے ہیں۔ یہی گہرائی ان کے الفاظ، رویوں اور خاموشیوں میں جھلکتی ہے۔


4.
زندگی کبھی کبھار ہمیں گہرائی میں لے جاتی ہے—نہ چاہتے ہوئے بھی۔ وہاں ہم اپنے آپ سے ملتے ہیں، وہ بھی اتنے گہرے انداز میں کہ کبھی سوچا نہ تھا۔ گہری باتیں اکثر دکھ سے جنم لیتی ہیں، اور گہرے لوگ خاموشی سے بولتے ہیں۔


گہرا، گہرائی، گہری

View from Trail-3 Margalla Hills Islamabad جب گہری سوچ رکھنے والا، گہری خاموشی میں بیٹھ کر، کسی گہری تحریر کو گہرائی سے پڑھتا ہے، تو وہ گہرے...